پاکستانی فوج پر مختلف حملوں کی ذمہ داری بلوچ مسلح تنظیموں نے لے لی

0
274

پاکستانی فوج پر ضلع کیچ،بولوان میں حملوں کی ذمہ داریاں بلوچ مسلح تنظیموں بی ایل ایف،بی آر اے،بی ایل اے نے قبول کرلی

ضلع کیچ: مند میں پاکستانی فوج کے تین اہلکاروں کو ہلاک کیا ہے۔ بی ایل ایف

میجر گہرام بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا میں جاری کردہ بیان میں کہا کہ منگل کی شام ساڑھے چار بجے سرمچاروں نے ضلع کیچ کے علاقے مند میں سنگستان کنڈگ پر قائم پاکستانی فوج کے چوکی پر اسنائپر اور خودکار بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ چوکی کے مورچہ میں ایک اہلکار کو اسنائپر سے نشانہ بنا کر ہلاک کیا جبکہ چوکی میں دیگر دو اہلکار شدید حملہ کی زد میں آکر ہلاک ہوئے ہیں۔ حملہ میں ایک اہلکار زخمی ہوا ہے۔انہوں نے کہا قابض فورسز پر حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔

بولان: پاکستانی فوج کے اہلکاروں پر بم حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں, بی ایل اے

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے کہا کہ ہمارے سرمچاروں نے بولان میں جالڑی اور سانگان کے درمیانی علاقے میں گذشتہ روز قابض پاکستانی فوج کے اہلکاروں کو اس وقت آئی ای ڈی حملے میں نشانہ جب وہ علاقے میں آپریشن میں مصروف تھا، حملے کے نتیجے میں ایک اہلکار موقع پر ہلاک اور تین زخمی ہوئے ہیں۔

کولواہ: پاکستانی فوج کے کمانڈو آپریشن کو ناکام بناکر دو اہلکاروں کو ہلاک کیا – بی آر اے

بلوچ ریپبلکن آرمی کے ترجمان بیبگر بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ کل صبح کیچ کے علاقے کولواہ بلگور کور میں قابض آرمی کے کمانڈو دستوں نے تنظیم کے ایک بیس کیمپ پر پیدل اور فضائی فورسز کے ساتھ حملہ کیا، کیمپ کے حفاظتی دستے نے پیش قدمی کرنے والے قابض آرمی کے دو کارندوں کو نشانہ بناکر ہلاک کیا اس دوران فورسز کی مدد کیلئے آنے والے ہیلی کاپٹروں کو جدید ہتھیاروں سے نشانہ بنایا گیا۔ گمسان کی لڑائی کے دوران ہمارے ساتھی گوریلا حکمت عملی کے تحت فورسز کی بھاری گھیراو کے دوران بہ حفاظت نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔

ترجمان کا کہ گذشتہ روز ہی مند کے علاقے شیراز کوہ میں شیراز کور کے مقام پر ایف سی کے ایک چوکی پر تعینات ایک اہلکار کو اسنائپر رائفل سے نشانہ بناکر ہلاک کیا۔بیبگر نے مزید کہا کہ قابض فورسز بلوچ گوریلا دستوں کے خلاف ناکام کاروائیوں کے بعد سول آبادیوں پر ہیلی کاپٹروں سے شیلنگ کررہے ہیں جو ان کی فاشزم کو عیاں کرتی ہے، چھاپوں کے دوران آبادیوں میں موجود خواتین اور بچوں پر ظالمانہ تشدد کا سلسلہ فورسز کی جانب سے روز بہ روز اضافہ ہورہا ہے جو ان کی شکست کو عیاں کرتی ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں