پاکستان کا پروپکینڈہ غلط، ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ زندہ و سلامت میدان جنگ میں موجود ہیں

0
116

پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی اور اسکی میڈیا ٹیم نے ہر دلعزیز بلوچ آزادی پسند رہنما بی ایل ایف کے سربراہ کی ہلاکت کی پروپکینڈہ کی اور گزشتہ روز یہ خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی۔جسکے بعد بلوچ میڈیا ہاوسز نے بلوچ آزادی پسند اور بی ایل ایف کے رہنما ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کی افغانستان میں ہلاکت کی خبریں کوبے بنیاد قرار دیا،۔

بلوچ میڈیا میں یہ بات سامنے آیا کہ بلوچ آزادی پسند اوربی ایل ایف کے رہنما ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کی کی افغانستان کے شہر قندھار میں ہلاکت کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلوچ رہنما زندہ اور سلامت ہیں اور وہ بلوچ تحریک آزادی کو لیڈ کر رہے ہیں۔

بلوچ میڈیا نے کہا کہ انہوں اپنے باوثوق ذرائع سے تصدیق کی ہے کہ ڈاکٹر اللہ نذربلوچ اپنی سرزمین بلوچستان میں اپنے ہزاروں آزادی پسند جہد کاروں کے ساتھ موجودہیں اور بلوچ جہد آزادی کی تحریک کو لیڈ کور رہے ہیں۔ لیکن دشمن ریاست کی پروپیگنڈہ میڈیا ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کی ساتھیوں سمیت افغانستان میں ہلاکت کی خبرسے یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہی ہے کہ اب بلوچ تحریک آزادی کمزور ہو رہی ہے۔لیکن ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ بلوچستان میں زندہ سلامت موجود ہیں اور وہ بلوچ تحریک آزادی کو لیڈ کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کی شہادت کی خبراس سے قبل بھی پاکستان اور ا س کے ہمنوا سرفراز بگٹی نے پھیلائی تھی جو بعد میں سفید جھوٹ کی شکل میں دنیا کے سامنے آگئی۔اور اب پاکستانی فوج اور اس کی کنٹرولڈ میڈیا وہی پروپیگنڈہ دوبارہ کر رہی ہے تاکہ بلوچ قوم کو اس کے تحریک آزادی سے مایوس کیا جاسکے۔لیکن سوشل میڈیا کی بڑھتی اثرو رسوخ کی وجہ سے پاکستان ہر جھوٹی پروپگیڈہ تشت ازبام ہوجاتی ہے۔

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے بلوچ رہنما ڈاکٹر اللّہ نذر بلوچ کے کندھار میں قتل کی خبر کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جھوٹی خبر پاکستانی خفیہ ادارہ آئی ایس آئی کے سوشل میڈیا ٹرولرز نے پھیلائی ہے۔

میجر گہرام بلوچ نے کہا ہے کہ جھوٹا پروپیگنڈہ کرنا، جھوٹی خبریں، غلط اطلاعات اور افواہیں پھیلانا پاکستان اس کے خفیہ اداروں اور غلام میڈیا کی پہچان ہیں۔ اس جھوٹی افواہ کے ذریعے آئی ایس آئی ایک جانب دو ہمسایہ ممالک افغانستان اور بھارت کے بارے میں شکوک و شبہات پھیلانا چاہتی ہے اور دوسری جانب بلوچ تحریک آزادی کو ہمسایہ ممالک کی پاکستان کے خلاف پراکسی جنگ کے طور پر پیش کرکے مقبوضہ بلوچستان میں پاکستانی فوج، خفیہ اداروں اور ان کے پراکسی ڈیتھ اسکواڈز کے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کو جواز دینے کی کوشش کر رہی ہے اور تیسری جانب ایسے افواہوں کے ذریعے خطہ کے ممالک خصوصاً افغانستان کے خلاف پاکستان کی جارحانہ پالیسی اور پراکسی جنگ سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں