مقبوضہ بلوچستان کے راجدانی کوئٹہ کے لک پاس کے مقام پر سیکورٹی فورسزکی ناروارویے کیخلاف عوامی وکاروباری حلقوں میں کافی غم و غصہ پایا جاتا ہے۔عوامی و کاروباری حلقوں کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے لک پاس کے مقام پر قائم سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ عوام بالخصوص تاجروں و ٹرانسپورٹروں کیلئے وبال جان بن گئی ہے۔ جو اختیارات نہ ہونے کے باوجود کوئٹہ سے اندرون بلوچستان جانے والی اشیائے خورونوش روک کر واپس کردیتے ہیں، جس کی وجہ سے رخشان، مکران اور قلات ڈویڑن میں اشیائے خورونوش کی قلت پیدا ہونے لگی ہے۔
ان حلقوں کا کہنا ہے کہ لک پاس کے مقام پر قائم چیک پوسٹ پر کھڑے اہلکار رخشان، مکران اور قلات ڈویڑن جانے والی اشیائے خورونوش آٹا، گندم سمیت مختلف اشیا کی گاڑیوں کو روک کر انہیں واپس کوئٹہ کی طرف روانہ کردیتے ہیں، بغیر کسی نوٹیفکیشن اور اختیارات کے غیر قانونی طریقے سے اشیائے خورونوش کی روک تھام سوالیہ نشان ہے۔عوامی حلقوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ اگر یہ سلسلہ چلتا رہا تو مکران، رخشان اور قلات سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں اشیائے خورونوش بالخصوص آٹے اور گندم کی قلت پیدا ہوجائے گی، جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام عائد ہوگی۔