پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کا مہنگائی، حکومت کی غریب دشمن پالسیوں اور افسر شاہی کی عیاشیوں کیخلاف دنیور گلگت میں احتجاجی مظاہرہ منعقد ہوا
جلسے میں عوامی ایکشن کمیٹی کے مرکزی قائدین، یوتھ اینڈ سول سوسائٹی حلقے کے زمداران اور عوام کی کثیر تعداد شریک ہوئی،
جلسے سے چئیرمین عوامی ایکشن کمیٹی فداحسین، وائس چئیرمین سید یعصب الدین،جنرل سیکرٹری مولانا تنویر حیدری، سینئر رہنما کامریڈ شبیر مایار، چئیرمین کے این ایم ممتاز نگری، نوجوان رہنماء شیر نادر، چئیرمین سول سوسائٹی مولانا اکبر وزیر، رہنما سول سوسائٹی ابرار بگورو، رہنما سول سوسائٹی اکبر شاہ سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا،جلسے میں تمام شرکاء کی تائید سے متفقہ طور پر قرارداد منظور کی گئی
۔۔ گلگت بلتستان کی غریب عوام حکومت کی ناقص پالیسیوں کی بدولت مہنگائی کی چکی میں پس چکی ہے لہٰذا حکومت فوری طور پر گلگت بلتستان کی متنازعہ حیثیت کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام اشیاء پر حاصل سبسڈی کو بحال کرے۔
۔۔کٹھ پتلی حکومت گلگت بلتستان کے تمام سرکاری افسران، بیروکریٹس اور وزراء و مشیران کے شاہی اخراجات اور مراعات کو ختم کرے تاکہ غریب عوام کو ریلیف دیا جاسکے۔
۔۔ حکومت تمام سرکاری آفیسران سیکرٹریز اور وزراء کو 1300سی سی سے 1600سی سی تک کی گاڑی دی جائے اور سرکاری گاڑیوں کے پرائیویٹ استعمال پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔
۔۔ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کی وجہ سے کرایوں میں بے حد اضافہ ہوچکا ہے جسکی وجہ سے غریب عوام کیلئے سفری مشکلات پیدا ہوچکی ہیں لہٰذا حکومت فوری طور پر نیٹکو کو سبسڈی دیکر عوام کو سستا ٹرانسپورٹ فراہم کرے اور دیگر ٹرانسپورٹ کمپنیوں کیلئے بھی مناسب کرایہ نامہ جاری کریں۔
۔۔ حکومت گکگت بلتستان کے بڑے شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ چلائے جسکا کرایہ 20روپے سے زائد نہ ہو
۔۔ ہوٹلز پر بیڈ ٹیکس اور ٹرانسپورٹرز پر ٹیکس کو عوامی ایکشن کمیٹی مسترد کرتی ہے حکومت فوری طور پر ان ناجائز ٹیکسز کا خاتمہ کرے
۔۔ حکومت گلگت بلتستان بھر کی یوٹیلٹی اسٹورز کو محلہ کی سطح ہر قائم کرے اور سبسڈائزڈ اشیاء کو آٹا ڈیلرز کے پاس موجود لسٹ کے تحت عوام کو فراہم کرے تاکہ ہر گھر تک سستی اشیاء کی فراہمی باآسانی ممکن ہو سکے
۔۔ رینجرز اور ایف سی گلگت بلتستان کے بجٹ ہر بوجھ ہیں جنہیں فوری طور پر گلگت بلتستان سے واپس بیجھا جائے اور ان کی جگہ جی بی اسکاوٹس اور پولیس کو تعینات کیا جائے۔
حکومت جلد از جلد ان مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے عملدرآمد کو یقینی بنائے بصورت دیگر عوامی ایکشن کمیٹی اپنی احتجاجی تحریک اور مذاہمت کو گلگت بلتستان بھر میں پھیلائیگی۔