مقبوضہ بلوچستان کے ساحلی شہر اور سی پیک کے مین حب گوادر کے لوگ پانی، بجلی اور دیگر بنیادی سہولیات سے مکمل محروم عوام ریاست کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔
جمعرات کی صبح گوادر شہر کے اہم شاہراہوں پر شہریوں نے ٹائر جلا کر ہرقسم کے ٹریفک کی روانی معطل کردی اور مختلف مقامات پر احتجاجی دھرنوں میں خواتین کی بڑی تعداد شریک ہیں۔ اطلاعات کے مطابق جاوید کمپلیس، میرین ڈرائیو پر شہریوں کی بڑی تعداد ٹائر جلا کر سراپا احتجاج ہیں۔
احتجاجی شہریوں نے حکومت، سیاسی قائدین کے خلاف غم و غصہ اور مسئلہ کے حل میں ناکامی پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور مؤقف اختیار کیا ہے کہ جب تک بجلی اور پانی نہیں دیا جاتا ہم احتجاج جاری رکھیں گے، پانی نہ ہونے کی وجہ سے شدید پریشانی اور مسائل کا سامنا ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق شہر میں پہیہ جام ہڑتال بدستور جاری ہے اور شہریوں کی بڑی تعداد دھرنے کے مقام پر پہنچ رہے ہیں،۔
واضح رہے کہ پاکستانی فوج اور چین کا دعوہ ہے کہ گوادر دبئی اور سنگاپور سے بھی بہتر ترقی کر رہا ہے،مگر زمینی حقائق بتاتے ہیں کہ گوادر کے عوام پانی و بجلی ویگر سہولیات سے محروم ہیں۔