گزشتہ دو ماہ سے ایک بچی کا لاپتہ ہونا ایک معمہ بن گیا، جسےدنیور سلطان آباد، گلگت سے اغوا کیا گیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق لواحقین کی جانب سے ایف آئی آر درج کرانے اور اغواکاروں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے باوجود اب تک کوئی سراغ نہیں ملا۔
گلگت بہت چھوٹا سا شہر ہے، جہاں درجنوں چیک پوسٹس، پولیس اہلکار، آرمی اور رینجرز تعینات ہیں اور شہر بھر میں کئی چوکیاں موجود ہیں۔ اس کے باوجود، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بچی کی بازیابی میں کامیابی حاصل کرنے میں ناکامی کا سامنا ہے۔
مقامی صحافی سے بات کرتے ہوئے دینور سے اغوا ہونے والی بچی کے والدین نے ایس ایس پی ایاز اور دیگر عملے پہ عدم اعتماد ظاہر کر دیا۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان اور آئی جی پی گلگت بلتستان سے کسی ایماندار افسر کو کیس دینے کی اپیل کی ہے۔